نئی دہلی، 3/نومبر (ایس او نیوز /ایجنسی)وزیر اعظم مودی نے کانگریس صدر ملکارجن کھرگے کے بیان پر جو تفصیلی ٹوئٹ کیا تھا، وہ ان کے لیے مشکل کا باعث بن گیا۔ پہلے تو کانگریس صدر نے مدلل انداز میں پی ایم مودی پر تنقید کی، اور پھر کانگریس کے دیگر سرکردہ لیڈران نے بھی وزیر اعظم کو نشانے پر لے لیا۔ اسی دوران خبر آئی ہے کہ وزیر اعظم نے اپنا ایک ٹوئٹ ڈیلیٹ کر دیا ہے۔ یعنی کانگریس کے موثر جواب نے پی ایم مودی کو ’گارنٹی‘ والا پوسٹ ہٹانے پر مجبور کر دیا۔
کانگریس نے اپنے ’ایکس‘ ہینڈل سے پارٹی ترجمان پون کھیڑا کی ایک ویڈیو شیئر کیا ہے جس میں انھوں نے پی ایم مودی کو ہدف تنقید بنایا ہے۔ انھوں نے طنزیہ انداز میں کہا ہے کہ ’’پی ایم مودی نے عوام کے سامنے جھوٹ پیش کیا۔ لیکن جب کانگریس پارٹی کی طرف سخت جواب ملا، تو ٹوئٹ ڈیلیٹ کرنا پڑا۔ ہماری حکومتیں اپنی گارنٹی پوری کر رہی ہیں۔ ہمیں وعدے یاد ہیں، لیکن آپ اپنے وعدے بھول گئے۔ اس لیے مشروم کھانا چھوڑیے، بادام کھانا شروع کیجیے۔‘‘
کھیڑا کا کہنا ہے کہ ملک کے وزیر اعظم ہو کر پی ایم مودی ایک ٹرول کی طرح حرکت کر رہے ہیں۔ پی ایم مودی فیکٹ چیک میں پھنس نہ جائیں، اس لیے انھیں اپنے ایک ٹوئٹ کو ڈیلیٹ تک کرنا پڑا۔ کانگریس ترجمان نے کانگریس پارٹی کی حکومتوں کے ذریعہ کس ریاست میں کتنی گارنٹیوں کو نافذ کیا گیا، اس کے بارے میں بھی بتایا۔ انھوں نے کہا کہ کانگریس پارٹی کو اپنے سبھی وعدے یاد ہیں اور اسے مکمل کرنے کی پوری کوشش ہو رہی ہے۔ ساتھ ہی انھوں نے پی ایم مودی کو بی جے پی کے وعدے یاد دلاتے ہوئے پوچھا ’’100 اسمارٹ سٹی کہاں ہیں؟ گنگا میا اور خواتین کی سیکورٹی کو لے کر کیے گئے وعدوں کا کیا ہوا؟ روپے اور پٹرول-ڈیزل کی قیمتوں کا کیا ہوا؟‘‘
دلچسپ بات یہ ہے کہ ہرش تیواری نامی ایک ’ایکس‘ صارف نے پی ایم مودی کے پوسٹ تھریڈ کا اسکرین ریکارڈ بھی شیئر کیا ہے جس میں ان کے ذریعہ ڈیلیٹ کیے گئے ٹوئٹ کے بارے میں جانکاری دی گئی ہے۔